بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بلادِ بعیدہ میں لیلۃ القدر کا اختلاف


سوال

 سعودی عرب  میں پاکستان کے مقابلے میں ایک دن بعد میں روزہ رکھا جاتا ہے،اب اس میں شبِ قدر کا کیا حساب ہوگا؟ کیا سعودی عرب میں الگ اور پاکستان میں الگ ہوگی؟

جواب

جس طرح نماز وں کے اوقات  تہجد  اور  سحر و  افطاروغیرہ میں ہر ملک کا اپنا وقت معتبر ہے، سعودی عرب میں نمازوں کے اوقات کو دیگر ممالک میں نمازوں کے لیے معیار قرار نہیں دیا جاسکتا ، اور عید ،روزہ اور قربانی میں بھی ہر ملک کی اپنی رؤیت کا اعتبارہے، اور  عرفہ کے روزہ  کے بارے میں بھی  ہر ملک کی اپنی رؤیت معتبرہے، اس کا تقاضا ہے کہ ’’لیلۃ القدر‘‘  بھی ہر ملک کی اپنی تاریخ  کے حساب سے ہو، بلادِ بعیدہ  جن کےطلوع وغروب میں کافی فرق پایاجاتا ہے اور جن کی رؤیت ایک دوسرے کے حق میں معتبر نہیں ہے، ایسے ہر ملک والے اپنے اپنے ملک کی تاریخ کے حساب سے ’’لیلۃ القدر‘‘ کو تلاش کریں گے۔

محیط برہانی میں ہے:

« حكم إحدى البلدتين لايلزم البلدة الأخرى أصلاً»

(«المحيط البرهاني في الفقه النعماني» (2/ 379), ‌‌الفصل الثاني فيما يتعلق برؤية الهلال، ‌‌كتاب الصوم، الناشر: دار الكتب العلمية، بيروت - لبنان)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201960

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں