بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بلا وضو ناظرہ قرآن پاک پڑھنے کا حکم


سوال

ہم پرائیویٹ سکولز میں اسلامیات پڑھاتے ہیں، اس کے ساتھ ہمارے ذمے ناظرہ کی کلاس بھی ہوتی ہے، اس میں اتنا ٹائم نہیں ہوتا کہ وضو بھی کیا جاسکے۔ کیا ہم اس وقت تیمّم کر کے ناظرہ پڑھا  سکتے ہیں، درآں حالیکہ سوائے وقت کی کمی کے پانی کے استعمال میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔ اگر وضو کا اہتمام کرنے کی کوشش کی جائے تو وقت بھی بہت زیادہ لگ جاتا ہے اور ڈسپلن قائم رکھنا ناممکن ہو جاتا ہے۔ مہربانی فرماکر شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں!

جواب

قرآنِ پاک کو ہاتھ لگائے بغیر ناظرہ (یعنی دیکھ کر زبانی) قرآن کی تلاوت کرنا بغیر وضو جائز ہے، لیکن قرآنِ پاک کو بلا وضو ہاتھ لگانا جائز نہیں ہے، لہٰذا اگر ممکن ہو تو صرف زبانی تلاوت کرنے کے لیے بھی آپ وضو کا اہتمام کیا کریں، لیکن اگر اس میں زیادہ مشقت ہو تو بلا وضو قرآن پاک کو ہاتھ لگائے بغیر صرف دیکھ کر  پڑھنا یا سننا بھی جائز ہے۔

اور اگر آپ کو اسکول میں پڑھاتے ہوئے مصحف ہاتھ میں لینا ہی ہوتاہے، یا بورڈ پر لکھ کر پڑھانا یا قواعد وغیرہ سمجھانے ہوتے ہیں تو قرآنی آیت کو لکھتے یا چھوتے وقت وضو ضروری ہوگا، لہٰذا کلاس شروع ہونے سے پہلے وضو کا اہتمام کرنا ہوگا، بہتر یہ ہے کہ گھر سے طبعی تقاضوں سے فارغ ہوکر باوضو ہوکر اسکول جائیے، بصورتِ دیگر  قرآنِ پاک کو چھونے کے لیے  وضو کا اہتمام کرنا ہوگا، اور وضو کرنے میں اتنا وقت نہیں لگتا کہ اس سے ڈسپلن متاثر ہو۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201201283

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں