بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بائیک اسکیم میں جوا پائے جانے کی وجہ سے بائیک خریدنے کا حکم


سوال

اگر موٹرسائیکل کی قیمت 60000 ہزار ہو ، ہر مہینے 3 ہزار دینا پڑتا ہے،20 ماہ میں قسطیں ختم ہوجاتی ہیں، لیکن ہر مہینے قرعہ اندازی ہوتی ہے، اگر قرعہ اندازی میں نام نکل جائے ، پھر مزید  قسطیں نہیں دینی پڑتی، اگر میرا  نام تیسرےمہینے کی قرعہ اندازی میں نکل جائے تو پھر مجھے مزیدقسطیں نہیں دینی پڑے گی اور مجھے 9 ہزار روپے میں موٹرسائیکل مل جائے گی، اگر میرا نام 20 ماہ تک قرعہ اندازی میں نہ نکلے تو پھر مجھے تمام قسطیں دینی ہوں گے۔  کیا اس طرح کی اسکیم میں موٹرسائیکل خریدنا جائز ہے یا نا جائز  ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ اسکیم کے ذریعے موٹر سائیکل خریدنے میں قمار (جوا) پایا جارہا ہے، جو  کہ حرام اور ناجائز ہے، لہذا اس اسکیم کے ذریعے موٹرسائیکل خریدنا جائز نہیں۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"لأن القمار من القمر الذي یزداد تارةً وینقص أخری وسمي القمار قماراً؛ لأن کلَّ واحد من المقامرین ممن یجوز أن یذهب ماله إلی صاحبه، ویجوز أن یستفید مال صاحبه وهو حرام بالنص."

(کتاب الحظر و الإباحة، فصل في البیع، ج:6 ،ص: 404، ط : سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100442

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں