بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بجلی چوری کرنے کے لیے کنڈا لگانے کا حکم


سوال

بہت معذرت کے ساتھ ایک عام سوال پوچھ رہا ہوں ،آپ کو اس بات کاعلم ہو گا کہ ہمارے ملک میں بجلی کا بہت مسئلہ چل رہاہے ،دن میں کافی دفعہ لوڈشیڈنگ ہوتی ہے اور عوام بجلی سےمحروم رہتی ہےلیکن جب بل موصول ہوتا ہے تو بل اماؤنٹ دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے کہ بجلی بھی نہ ملے اور ڈھیروں پیسے بھی بھرو۔جولائی سے گورنمنٹ بجلی پر سے سبسڈی بھی ختم کر رہی ہے جس سے بجلی کے بل میں مزیداضافہ ہوجائے گااوربجلی پھر بھی نہیں ملے گی۔عوام مظلوم تو ہے ہی اور احتجاج کرنے پر بھی کچھ حاصل نہیں ہو تا سوائے دلاسوں کے ،آپ سے یہ معلوم کرنا تھا کہ اس ظلم کے خلاف کیا کریں ؟کچھ لوگوں نے تو اس ظلم کے احتجاج میں بجلی کی چوری شروع کردی ہے یعنی کنڈا سسٹمکہ جب بجلی پوری نہیں ملتی تو اتنا بل کیوں ادا کریں ۔آپ کیا کہتے ہیں کہ ہم کیا کریں کیا ہم بھی کنڈا لگا لیں؟

جواب

1۔ظالم حکمرانوں کے خلاف اللہ تعالیٰ سے شکایت کرتے رہیں اور نیک قیادت کے لیے دعائیں کریں ،اپنے اعمال کی اصلاح کریں ،رعایا کے اعمال سے حکمرانوں کے انتخاب کے فیصلے ہوتے ہیں ۔ 2۔ظلم کے تدارک کے لیے ظلم کرنا جائز نہیں ہے ، کنڈالگانا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200354

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں