بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بجلی چوری کرنا


سوال

آج کل کے حالات اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کو دیکھتے ہوۓ بجلی چوری کی جاسکتی ہے؟

جواب

بجلی چوری کرنا شرعاً وقانوناً دونوں طرح  سنگین  جرم ہے،کسی حالت میں شرعاً جائز نہیں ہے،باقی آپ رزق حلال تلاش کریں اور اللہ تعالیٰ سے رزق میں برکت کی دعا مانگیں۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے:

’’سرکاری ادارے پوری قوم کی ملکیت ہیں، اور ان کی چوری بھی اسی طرح جرم ہے جس طرح کہ کسی ایک فرد کی چوری حرام ہے، بلکہ سرکاری اداروں کی چوری کسی خاص فرد کی چوری سے بھی زیادہ سنگین ہے؛ کیوں کہ ایک فرد سے تو آدمی معاف بھی کراسکتا ہے، لیکن آٹھ کروڑ افراد میں سے کس کس آدمی سے معاف کراتا پھرے گا؟ جو لوگ بغیر میٹر کے بجلی کا استعمال کرتے ہیں وہ پوری قوم کے چور ہیں۔‘‘

(ج7،ص176،ط:لدھیانوی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401101814

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں