بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بھول کر سجدہ سہو کرنے کا حکم


سوال

اگر کسی نے بھول کر سجدہ سہو کیا تو اس کا کیا حکم ہے؟ یا یہ سوچا کی سجدہ سہو واجب ہوا حال آں کہ سجدہ واجب نہیں ہوا تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

اگر کسی پر سجدۂ سہو واجب نہیں ہوا تو محض شک اور شبہ کی وجہ سے سجدہ سہو نہیں کرنا چاہیے، اور اگر غلطی سے سجدہ سہو کرلیا تو نماز ہوگئی، دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے۔

خلاصۃالفتاوی (۱/۱۶۳، امجد اکیڈمی):

"إذا ظن الإمام أنه عليه سهواً فسجد للسهو وتابعه المسبوق في ذلك ثم علم أن الامام لم يكن عليه سهو فيه روايتان ... وقال الإمام أبو حفص الكبير: لايفسد، والصدر الشهيد أخذ به في واقعاته، وإن لم يعلم الإمام أن ليس عليه سهو لم يفسد صلاة المسبوق عندهم جميعاً". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109201138

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں