بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شک کی بنیاد پر رضاعت ثابت نہیں ہوتی


سوال

رحمت بی بی نے اپنے بیٹے کو دودھ پلاناچاہابھول کر اپنی بھتیجی بسمہ کو گود میں لے کر دودھ منہ میں دے دیا- معلوم نہیں کہ دودھ بسمہ نے پیا تھا یا نہیں ۔رحمت بی بی کو فورا یہ خیال آیا کہ یہ میرا بیٹا نہیں بلکہ بھتیجی ہے۔فورًا اسے علیحدہ کر دیا، اب بسمہ کا رحمت بی بی  کے بڑے بیٹے سے نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں بسمہ کی عمر اْس وقت ایک ماہ تھی قرآن وسنت   کی روشنی میں کیا یہ نکاح جائز ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں بسمہ نے  رحمت بی بی کے پستان سے دودھ پیا ہے یا نہیں، اس میں شک ہے اور شک کی صورت میں رضاعت کی حرمت ثابت نہیں ہوتی، لہذا   رحمت بی بی کے بیٹے کا نکاح بسمہ کے ساتھ کرانا جائز ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي الفتح: لو أدخلت الحلمة في في الصبي وشكت في الارتضاع لاتثبت الحرمة بالشك".

(جلد 3 ص:212 ط: سعید)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308100682

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں