کچھ عرصہ قبل میرے والد صاحب کا انتقال ہوا،اور مرحوم کےورثاء میں بیوہ ،ایک بیٹااورایک بیٹی ہیں ،اورمرحوم کی میراث میں صرف پچیس لاکھ رقم ہے،اب سوال یہ ہےکہ ہروارث کومذکورہ رقم میں سےکتنی رقم ملےگی؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کےمرحوم (والد)کے حقوق متقدمہ یعنی تجہیزوتکفین کے اِخراجات نکالنے کےبعد اگرمرحوم پر کوئی قرضہ ہوتواسےادا کرنےکےبعد اگرمرحوم نےکوئی جائز وصیت کی ہو تواسے ایک تہائی مال میں نافذ کرنےکےبعدباقی کل منقولہ اورغیرمنقولہ ترکہ کوکل24حصوں میں تقسیم کرکےمرحوم کی بیوہ کو3حصے،اوربیٹےکو14حصے،اوربیٹی کو7حصے ملیں گے۔
صورتِ تقسیم یہ ہے:
والد(مرحوم):8/ 24
بیوہ | بیٹا | بیٹی |
1 | 7 | |
3 | 14 | 7 |
یعنی 25لاکھ رقم میں سے مرحوم کی بیوہ کو312500،اوربیٹےکو1458333.33،اوربیٹی کو729166.66رقم ملے گی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411102885
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن