بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بھتیجی سے زنا کرنے کی سزا


سوال

 ایک لڑکی کے ساتھ اس کے سگے چاچا نے زنا کیا ہے۔ لڑکی نے خود بتایا ہے پورے گھر کے سامنے۔ اس پر کیا اسلامی سزا ہے؟

جواب

کسی مسلمان کی شان یہ نہیں ہے کہ مسلمان ہوکر وہ زنا جیسا گھناؤنا جرم کرے، اور پھر خصوصًا اپنی بھتیجی جو بیٹی کی طرح ہوتی ہے، اس کے ساتھ زنا کرنا اس کی قباحت اور شناعت اور بھی زیادہ ہے، لہذا اگر چاچا پر زنا کرنا ثابت ہوجائے (جو کہ صرف لڑکی کے کہنے سے زنا ثابت نہیں ہوتا) تو زنا کی جو شرعی سز ا (حد) مقرر ہے وہ لازم ہوگی، لیکن اس کے نفاذ کا اختیار حکومت اور عدلیہ کو ہے۔   مسلمانوں پر  لازم ہے کہ زجراً و توبیخاً ایسے شخص سے تعلقاتِ اسلامیہ، سلام کلام، میل جول وغیرہ ترک کردیں اور جب تک وہ توبہ نہ کرے اور اس کی توبہ کا خلوص قرائن سے معلوم نہ ہوجائے یا حکومت وعدلیہ اس پر سزا نافذ کردے، (یعنی شرعی اصول کے مطابق زنا ثابت ہونے کی صورت میں حد، اور قرائن و شواہد کی صورت میں تعزیری سزا) اس وقت تک اس سے مجانبت قائم رکھیں۔ (ماخوذ از کفایت المفتی بتغییر یسیر) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201201155

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں