بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بھتیجی اور چچازاد بہن ہوں تو میراث بھتیجی کو ملےگی


سوال

کلالہ کی وفات کے بعد بھتیجی اور چچازاد بہن ہو تو میراث کیسے تقسیم ہوگی؟

جواب

واضح ہو کہ بھتیجی اور چچازاد بہن کا تعلق میراث میں "ذوی الارحام" سے ہے اور فقہاء کرام نے ذوی الارحام کی جو چار قسمیں بیان کی ہیں، ان میں سے بھتیجی کا تعلق تیسری قسم اور چچازاد بہن کا تعلق چوتھی قسم سے ہے۔ نیز تیسری قسم کو چوتھی قسم پر مقدم کیا جائے گا لہذا صورتِ مسئولہ میں بھتیجی کی موجودگی میں چچازاد بہن کا صہ نہیں ہے، تمام میراث بھتیجی کو ملے گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 794):

(ثم) جزء أبويه وهم (أولاد الأخوات) لأبوين أو لأب وأولاد الإخوة والأخوات لأم وبنات الإخوة لأبوين أو لأب وإن نزلوا ۔۔۔ (ثم) جزء جديه أو جدتيه وهم (الأخوال والخالات والأعمام لأم والعمات وبنات الأعمام وأولاد هؤلاء ۔فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144211200526

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں