کلالہ کی وفات کے بعد بھتیجی اور چچازاد بہن ہو تو میراث کیسے تقسیم ہوگی؟
واضح ہو کہ بھتیجی اور چچازاد بہن کا تعلق میراث میں "ذوی الارحام" سے ہے اور فقہاء کرام نے ذوی الارحام کی جو چار قسمیں بیان کی ہیں، ان میں سے بھتیجی کا تعلق تیسری قسم اور چچازاد بہن کا تعلق چوتھی قسم سے ہے۔ نیز تیسری قسم کو چوتھی قسم پر مقدم کیا جائے گا لہذا صورتِ مسئولہ میں بھتیجی کی موجودگی میں چچازاد بہن کا صہ نہیں ہے، تمام میراث بھتیجی کو ملے گی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 794):
(ثم) جزء أبويه وهم (أولاد الأخوات) لأبوين أو لأب وأولاد الإخوة والأخوات لأم وبنات الإخوة لأبوين أو لأب وإن نزلوا ۔۔۔ (ثم) جزء جديه أو جدتيه وهم (الأخوال والخالات والأعمام لأم والعمات وبنات الأعمام وأولاد هؤلاء ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211200526
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن