بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بھانجی کی بیٹی سے نکاح کا حکم


سوال

 بھانجی کی بیٹی سی نکاح جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اپنی بھانجی کی بیٹی سے نکاح جائز نہیں ہے، اس لیے کہ یہ والدین کے فروع میں داخل ہے اور والدین کے کسی بھی فروع (اولاد جس درجے میں بھی ہو) سے نکاح جائز نہیں ہوتا۔

فتاوی شامی میں ہے:
"وفروع أبويه، وإن نزلن فتحرم بنات الإخوة والأخوات وبنات أولاد الإخوة والأخوات، وإن نزلن". (3 / 28) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144110201097

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں