بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بھینس کا کتنا حصہ دودھ بیچ سکتے ہیں؟


سوال

میں نے ایک بھینس پالی ہے، اس کا کتنا دودھ بیچ سکتی ہوں اور کتنا حصہ بچھڑے کا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ کسی بھینس کے مالک کو اس کا مکمل دودھ بیچ کر اس سے نفع کمانے کا مکمل حق ہے، تاہم جب اس بھینس کا بچہ ہو تو اس بچہ پر رحم کا تقاضا یہ ہے کہ اس بچھڑے کو جتنے دودھ کی ضرورت ہو، وہ اس کے لیے چھوڑدیا جائے اور باقی فروخت کرناہوتوکردیں۔ 

مجلۃ الاحکام العدلیہ میں ہے:

"كل يتصرف في ملكه كيفما شاء. لكن إذا تعلق حق الغير به فيمنع المالك من تصرفه على وجه الاستقلال".

(الكتاب العاشر: الشركات، الباب الثالث، ص: 230، المادۃ، 1192، ط: نور محمد آرام باغ)

درر الحکام فی شرح مجلۃ الاحکام میں ہےِ

"كل يتصرف في ملكه المستقل كيفما شاء أي أنه يتصرف كما يريد باختياره أي لا يجوز منعه من التصرف من قبل أي أحد هذا إذا لم يكن في ذلك ضرر فاحش للغير".

(الكتاب العاشر: الشركات، الباب الثالث، 3/ 201، المادۃ: 1192، ط: دار الجیل)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144502100388

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں