بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بھائی کو پینشن کا حق دار بنانا


سوال

شریعت میں کوئی بھائی دوسرے بھائی کی سرکاری نوکری میں پنشن میں حق دار ہو سکتا ہے کیا؟

جواب

پینشن کی رقم متعلقہ ادارے کی طرف سے تبرع اور احسان کی بنیاد پر دی جاتی ہے اور یہ رقم اس کی ہوتی ہے جسے دی جاتی ہے، کوئی اور اس میں حق دار نہیں ہوتا ہے، یہ رقم چوں کہ محض عطیہ ہوتی ہے؛ لہذا اگر ملازم اپنے بھائی کو پینشن لینے کے لیے نامزد کرتا ہے اور متعلقہ ادارہ حسبِ ضابطہ اسے قبول کرکے بھائی کو پینشن  دیتا ہے تو لینا جائز ہے،شرعًا کوئی قباحت نہیں۔

امداد الفتاوی میں ہے:

’’چوں کہ میراث مملوکہ اموال میں جاری ہوتی ہے اور یہ وظیفہ محض تبرع واحسانِ سرکار ہے، بدون قبضہ کے مملوک نہیں ہوتا، لہذا آئندہ جو وظیفہ ملے گا اس میں میراث جاری نہیں ہوگی، سرکار کو اختیار ہے جس طرح چاہیں تقسیم کردے‘‘۔

(4/343، کتاب الفرائض، عنوان: عدم جریان میراث در وظیفہ سرکاری تنخواہ، ط: دارالعلوم)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200335

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں