بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بھائی کی اشیاء اس کی اجازت کے بغیر استعمال کرنے کا حکم


سوال

سگے بھائی کا مال یا کوئی برتن یا کھانے کی کوئی چیز اس کے گھر سے  اس کی اجازت کے بغیر لینے کا کیا حکم ہے؟

جواب

بھائی کی کوئی چیز بھی اس کی اجازت اور رضامندی کے بغیر استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔

 ارشاد نبوی ہے:

"قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ’’ألا لاتظلموا ألا ‌لا ‌يحل ‌مال امرئ إلا بطيب نفس منه ‘‘. رواه البيهقي في شعب الإيمان والدارقطني في المجتبى."

ترجمہ:’’خبردار کسی پر ظلم و زیادتی نہ کرو، خبردار کسی آدمی کی ملکیت کی کوئی چیز اس کی دلی رضامندی کے بغیر لینا حلال اور جائز نہیں ہے ۔‘‘

(مشکوٰۃ المصابیح، باب الغصب والعاریة، الفصل الثانی، حدیث:2946، ج:2، ص:889،  ط:المكتب الإسلامي - بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404101134

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں