میری بہن نے شادی سے پہلے ماں باپ کے ساتھ رہتے ہوئے اپنی کمائی سے گھر خریدا ہے، اب شادی ہوچکی ہے اور اس بہن کی اپنی ماں سے اختلافات کی بنا پر ماں بیٹی سے گھر واپس لے رہی ہے، حالاں کہ گھر بیٹی کے نام پر ہے، سوال یہ ہے کہ کیا ماں کو یہ حق حاصل ہے یا نہیں؟
صورتِ مسٔولہ میں مذکورہ مکان اگر آپ کی بہن نےاپنے ذاتی پیسوں سے خریدا تھا اور والدہ کو شرعی طور پر گفٹ نہیں کیا تھا تو ایسی صورت میں مذکورہ مکان میں ملکیت آپ کی بہن کی ہے، والدہ کو اس مکان کے لینے کا حق نہیں ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"ليس لأحد ان يأخذ مال غيره بلا سبب شرعي، و لو أخذه على ظنّ أنه ملكه وجب عليه ردّه عينًا إن كان قائمًا، فيضمن قيمته إن كان قيميًّا و مثله إن كان مثليًّا".
( ٦ / ٢٠٠، ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201044
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن