بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا شوہر پر ہاتھ اٹھانا


سوال

کیا بیوی اپنے شوہر کی بدتمیزی پر اس پر ہاتھ اٹھاسکتی ہے (اگر شوہر نے بیوی کو تھپڑ ماردیا تو کیا بیوی بھی تھپڑ مارسکتی ہے)۔

جواب

شوہر کی بدتمیزی پربیوی کا ہاتھ اٹھانا درست نہیں ،اور شوہر کے لیے بھی یہ جائز نہیں کہ وہ بلا ضرورت معمولی باتوں کی وجہ سے بیوی پر ہاتھ اٹھائے،تاہم قرآنی تعلیمات کے مطابق اسلام نے شوہر کو گھر کے نظام کا سربراہ بنایا اور تادیب کا اختیار دیا، اگر بیوی شوہر کی نافرمانی کرے تو اُسے پہلے وعظ ونصیحت کرکے نرم انداز سے سمجھائے ، اگر اس سے بات نہ بنے تو دوسرے درجے میں شوہر ناراضگی کے اظہار اور تنبیہ کے لیے اپنا بستر بیوی سے علیحدہ کرلے اور ساتھ سونا چھوڑ دے، اگر اس کا بھی اثر نہ ہو تو آخری درجے میں بطور تادیب معمولی انداز سے مارنے کی اجازت ہے جس سے جسم پر نشان نہ پڑے ،واضح رہے کہ شوہر بلا ضرورت بیوی پر ہاتھ اٹھانے کی صورت میںسخت گناہ گار ہوگا، اس صورت میں بیوی کے لیے یہ جائز نہیںکہ وہ شوہر پر جواب میںہاتھ اٹھائےبلکہ صبرکا مظاہرہ کرے اور عفوودرگزر سے کام لے۔


فتوی نمبر : 143507200002

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں