بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 شوال 1445ھ 17 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کو حق مہر کے بدلے پلاٹ فروخت کرنا


سوال

شادی کے وقت میرے شوہر نے حق مہر ایک لاکھ روپے مقرر کیا تھا،پھر کچھ سال بعد شوہر نے 3 پلاٹ خریدے اور مجھے کہا کہ اس میں سے ایک پلاٹ تمہارے مہر کے  ایک لاکھ روپے کے عوض تمہاراہوگیا،لیکن اب جب اس پلاٹ کی قیمت دو لاکھ روپے ہوگئی ہے تو شوہر انکار کررہاہے،اب پوچھنایہ ہے کہ یہ پلاٹ  مجھے ملے گا یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب سائلہ کے شوہر نے سائلہ کے مہر کی رقم ایک لاکھ روپے کےعوض سائلہ کو ایک پلاٹ دے دیا تھا اور سائلہ نے اسے قبول کر لیا تھا تو سائلہ اس کی مالک بن گئی تھی ،اب سائلہ کے شوہر کا اس پر  اپنی ملکیت کا دعوی کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

      "في الذخیرة: اشتری من المقرض الکر الذی له عليه بمائة دینار جاز؛ لأنه دین عليه."

 (فصل فی القرض، مطلب فی شراء المستقرض من المقرض ج:5،ص:164ط:سعید)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وأما حكمه فثبوت الملك في المبيع للمشتري وفي الثمن للبائع إذا كان البيع باتا."

(كتاب البيوع،الباب الاول في تعريف البيع وركنه ج:3،ص:3،ط:رشيديه)

فتح القدیر میں ہے:

"وإذا حصل الإيجاب والقبول لزم البيع ولا خيار لواحد منهما إلا من عيب أو عدم رؤية."

(كتاب البيوع ج:6،ص:257،ط:دار الفکر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144307101758

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں