بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کے مطالبہ طلاق پر شوہر کا کہنا میں نے تجھے دی


سوال

میری شادی  کو چوبیس سال ہو چکے ہیں، میرا شوہر ظالم اور شکی انسان ہے،بچوں  کے اخراجات بھی پورے نہیں کرتا ہے،اخراجات کی وجہ سے اکثر وبیشتر ہمارے درمیان جھگڑے رہتے ہیں ،تقریباًچھ مہینے پہلے جھگڑے کے دوران میں نے غصہ میں کہا کہ مجھے طلاق دے دو میرے شوہر نے کہا: جا ،سب سے کہہ دے میں نے تجھے دے دی ، میرے شوہر نے طلاق کا لفظ استعمال  نہیں کیا ؛اسی لیے میں نے نظر انداز کردیا،ایک مہینہ پہلے دوبارہ جھگڑے کے دوران میں نے کہا :نہیں رکھ سکتے تو طلاق دے دو،تو میرے شوہر نے کہا وہ تو تجھے ہوگئی ہے، تو کیا اس صورت حال میں طلاق ہوتی ہے یا نہیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں شوہر کا بیوی کے صریح طلاق (مجھے طلاق دے دو)کے مطالبہ پر یہ  "میں نے تجھے دےدی"    کہنےسے ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی تھی،اس کے  بعد ساتھ رہتے رہے اورشوہر نےعدت گزرنے سے پہلے رجوع کرلیا تھا تو نکاح  برقرار رہا۔رجوع ہونے کی صورت میں بیوی کی جانب سے دوسری دفعہ طلاق کے مطالبہ کے وقت شوہر کا یہ کہنا کہ وہ تو تجھے ہوگئی ہے تو اس جملہ سے  اگرسابقہ طلاق کی طرف اشارہ تھا تو اس سے مزید کوئی  طلاق واقع نہیں ہو ئی ،اور اگرشوہر کی نیت اس سے مزید طلاق دینے کی تھی تو اس سے ایک طلاق مزید واقع ہوگئی ہے،شوہر کو عدت کے دوران رجوع کا حق حاصل ہے عدت کےبعد نکاح ختم ہو جائے گا،پھر دوبارہ ساتھ رہنے کے لیےنئے سرے سے نئے مہر کے ساتھ نکاح کرنا ہوگا۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وفي المنتقى امرأة قالت لزوجها ‌طلقني فقال الزوج قد فعلت طلقت".

(كتاب الطلاق،‌‌الباب الثاني في إيقاع الطلاق،‌‌الفصل الأول في الطلاق الصريح،ج:1،ص:356،ط: رشيدية)

وفيه ايضا:

"ولو قالت لزوجها ‌طلقني ثلاثا فأراد أن يطلقها فأخذ إنسان فمه بيده فلما رفع يده قال دادم فإنها تطلق ثلاثا هكذا حكى فتوى شمس الإسلام كذا في الذخيرة".

(كتاب الطلاق،‌‌الباب الثاني في إيقاع الطلاق،‌‌الفصل الأول في الطلاق الصريح،ج:1،ص:360،ط: رشيدية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144409101473

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں