بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا ہاتھ سے شوہر کی منی نکالنے کا حکم


سوال

کیا بیوی اپنے شوہر کی منی ہاتھ کے ذریعہ نکال سکتی ہے ؟

جواب

عمومی احوال میں مذکورہ عمل مکروہ تنزیہی ،ناپسندیدہ اور گناہ کا باعث ہے،البتہ اگر بیوی بیمار ہو،یا حیض و نفاس کی حالت میں ہو یااور کسی بھی طبعی یا شرعی وجہ سے صحبت نہ کی جاسکتی ہو اور شوہر پر شہوت کا غلبہ بھی ہو تو ایسی صورت میں مذکورہ عمل کی گنجائش ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"في الجوهرة: الاستمناء حرام، وفيه التعزير. ولو مكن امرأته أو أمته من العبث بذكره فأنزل كره ولا شيء عليه."

(كتاب الحدود،‌‌ باب الوطء الذي يوجب الحد والذي لا يوجبه، 27/4، ط:سعيد)

وفیہ ایضاً:

"ويجوز أن ‌يستمني بيد زوجته وخادمته اهـ وسيذكر الشارح في الحدود عن الجوهرة أنه يكره ولعل المراد به كراهة التنزيه فلا ينافي قول المعراج يجوز تأمل وفي السراج إن أراد بذلك تسكين الشهوة المفرطة الشاغلة للقلب وكان عزبا لا زوجة له ولا أمة أو كان إلا أنه لا يقدر على الوصول إليها لعذر قال أبو الليث أرجو أن لا وبال عليه وأما إذا فعله لاستجلاب الشهوة فهو آثم ."

(كتاب الصوم،‌‌ باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده، 399/2، ط:سعيد)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144411102565

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں