بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ عورت کا زکاۃ دینا


سوال

ایک بیوہ عورت جو کہ صاحبِ نصاب ہے،  تین نابالغ بچے بھی ہیں،  کیا وہ عورت زکاۃ دے سکتی ہے؟

جواب

جو عورت صاحبِ نصاب ہو اُس کے اوپر زکاۃ کی ادائیگی لازم اور واجب ہوتی ہے، خواہ اس کا شوہر حیات ہو یا نہ ہو، لہذا آپ نے جس خاتون کا ذکر کیا ہے ان کا زکاۃ دینا صرف ’’جائز‘‘ نہیں، بلکہ ضروری ہے۔

یاد رہے کہ عامۃ الناس میں یہ بات غلط مشہور ہے کہ بیوہ مستحق زکاۃ ہے، جب کہ کسی عورت کا بیوہ ہونا زکاۃ کا مستحق ہونے کا سبب نہیں ہے، زکاۃ کا مستحق ہونے کا مدار فقیر و مسکین ہونے پر ہے، اگر بیوہ عورت نادار و فقیر ہو تو وہ زکاۃ کی مستحق ہوگی، اگر صاحبِ نصاب ہو تو وہ مستحق نہیں ہوگی، بلکہ اس پر خود زکاۃ ادا کرنا واجب ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201900

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں