بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ، چار بیٹوں اور پانچ بیٹیوں میں وراثت تقسیم کرنے کا طریقہ


سوال

ایک شخص کی وفات پر اس کے والد، ایک بہن، ایک بھائی، ایک بیوہ، چار بیٹے اور پانچ بیٹیاں حیات تھیں۔ سولہ لاکھ (16,00,000) کی وراثت کے حصے بتا دیں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کی جائیداد کی تقسیم کا طریقہ کار یہ ہو گا کہ اولاً مرحوم کی جائیداد میں تجہیز، تکفین کا خرچہ اور قرضہ جات ادا کیے جائیں، پھر اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو اُس کو ایک تہائی میں سے نافذ کیا جائے، اِس کے بعد مرحوم کی کُل جائیداد کے 312 حصے کیے جائیں، اُس میں سے 39 حصے مرحوم کی بیوہ کو، 52 حصے مرحوم کے والد کو، 34 حصے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور 17 حصے مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو ملے گا۔

یعنی سولہ لاکھ روپے میں سے 200000 روپےمرحوم کی بیوہ کو، 266666 روپے مرحوم کے والد کو، 174359 روپے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور 87179 روپے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔

مرحوم کے بھائی اور بہن کا وراثت میں کوئی حصہ نہ ہو گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200514

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں