بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی سے صحبت کرنے سے عاجز ہونا اور بیوی کو طلاق دینا


سوال

میری عمر 19 سال ہے،میری شادی کو تقریباً 7ماہ ہو چکے ہیں،میں نے اپنی بیوی سے صحبت اختیار کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا،یعنی کہ میں صحبت اختیار کرنے سے قاصر ہوں،جس کی وجہ سے میری بیوی مجھ سے ناراض رہی اور مجھے کچھ بھی بتائے بغیر میکے چلی گئی ہے،آج 7 ماہ ہو چکے ہیں میری بیوی نے مجھ سے بات تک نہیں کی حالانکہ کہ میں نے علاج کیلئے ایک ماہ کی مدت مانگی تھی، اب آپ سے پوچھنا یہ تھا کہ کیا صحبت اختیار کرنے سے پہلے طلاق دینا جائز ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل  اپنا علاج کرے ،علاج کے بعد اگر ہم بستری پر قادرہو تو صحیح ورنہ اگر بیوی طلا ق کا مطالبہ کر ے تو پھر سائل بیوی کو طلاق دےدے۔

الدر المختار و حاشيۃ ابن عابدين میں ہے : 

"(و لو وجدته عنينًا) هو من لا يصل إلى النساء لمرض أو كبر، أو سحر ... (فإن وطئ) مرة فبها (و إلا بانت بالتفريق) من القاضي إن أبى طلاقها...

(قوله: و إلا بانت بالتفريق) لأنها فرقة قبل الدخول حقيقة، فكانت بائنة و لها كمال المهر و عليها العدة لوجود الخلوة الصحيحة، بحر."

(کتاب النکاح،ج:3، ص:496-498، ط:دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404101759

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں