بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فوت شدہ بیوی کی بہن سے شادی کے بعد اس بیوی کو خواب میں خوش دیکھنے کی تعبیر


سوال

میری اہلیہ فوت ہو گئی ہیں اور میرا نکاح ان کی چھوٹی بہن سے ہوا ہے، ان کے بھائی نے خواب میں دیکھا کہ میری اہلیہ جو فوت ہو گئی ہیں ان کی دوسری شادی ہو رہی ہے، اور وہ ان سے پو چھتے ہیں آپ کیوں کر رہی ہیں؟ تو وہ کہتی ہیں کہ میں بہت خوش ہوں، تو اس کی کیا تعبیر ہو گی؟ یا یہ ایک عام خواب ہے؟ جب کہ میں اپنی پہلی اہلیہ سے بہت محبت کر تا ہوں،اور میری تین بیٹیاں بھی ہیں اور اپنی نئی بیوی سے بالکل محبت نہیں کرتا۔

جواب

خواب میں شادی کی تعبیر خوشی سے ہوتی ہے، لہذا سائل نے جو اپنی اہلیہ کے انتقال کے بعد ان کی ہم شیرہ سے نکاح کیا ہے، تو درست کیا ہے،خواب کی تعبیر کی رُو سے فوت شدہ اہلیہ کی خوشی بھی اسی پر دلیل ہے۔

باقی سائل کا بیوی کے انتقال کے بعد جب ان کی بہن سے نکاح ہوا ہے تو شرعی طور پر وہ سائل کی بیوی بن چکی ہے، اور ازرُوئے شرع بیوی کے حقوق نکاح کی وجہ سے شوہر کے ذمہ لازم ہوجاتے ہیں جس کا ادا کرنا شوہر کے ذمہ لازم ہوتے ہیں، قرآن مجید میں ہے:

"اور ان عورتوں کے ساتھ خوبی  کے  ساتھ گزران کرو،  اور اگر وہ تم کو ناپسند ہوں تو  ممکن ہے  کہ تم ایک شے  کو ناپسند کرو  اور اللہ تعالیٰ اس کے اندر  کوئی  بڑی منفعت رکھ دے"۔

(سورۃ النساء، رقم الآیۃ:19، ترجمہ:بیان القرآن)

حدیث شریف میں ہے:

"رسول کریم ﷺ نے فرمایا: مؤمنین میں سے  کامل ترین ایمان اس شخص کا ہے جو ان میں سے بہت زیادہ خوش اخلاق ہو،  اور تم  میں بہتر وہ شخص ہے جو  اپنی عورتوں کے حق میں بہتر ہے"۔

(مشکاۃ المصابیح، 2/282،  باب عشرۃ النساء، ط؛ قدیمی)

ایک اور حدیث مبارک میں ہے:

"رسول کریم ﷺ نے فرمایا: تم میں بہترین شخص وہ ہے جو اپنے اہل (بیوی، بچوں، اقرباء اور خدمت گزاروں) کے حق میں بہترین ہو، اور میں اپنے اہل کے حق میں تم میں  بہترین ہوں"۔

(مشکاۃ المصابیح، 2/281،  باب عشرۃ النساء، ط: قدیمی)

ایک اور حدیث مبارک میں ہے:

"رسول کریم ﷺ نے فرمایا: کوئی مسلمان مرد کسی مسلمان عورت سے بغض نہ رکھے،  اگر  اس کی نظر میں اس عورت کی کوئی  خصلت وعادت ناپسندیدہ ہوگی  تو  کوئی دوسری خصلت وعادت پسندیدہ بھی ہوگی"۔

(مشکاۃ المصابیح، 2/280،  باب عشرۃ النساء، ط: قدیمی)

 لہذا بیوی کے انتقال کے بعد موجودہ بیوی کو اللہ تعالیٰ کی نعمت سمجھ کر اس کے ساتھ حسن سلوک اور محبت کا رویہ کرنا چاہیے، نیز اپنی استطاعت کی حد تک اس کی ضروریات اچھی طرح پوری کرے، اس کی راحت رسانی اور اچھے باتوں سے ان کی دل جوئی کی کوشش کرے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205201368

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں