بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کو رخصتی سے پہلے ہم بستری کے بعد تین طلاق دینا


سوال

اگر رخصتی سے قبل جماع کرنے کے بعد تین طلاقیں ہو تو شرعی حکم كيا هے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں   نکاح کے بعد، رخصتی سے پہلے  اگر شوہر اپنی بیوی سے ہم بستری کرلے اور اس کے بعد تین طلاقیں متفرق دے یا اکٹھی دے بہرصورت تینوں واقع ہوجائیں گے، نکاح ختم ہوجائے گا اور عورت اپنے شوہر پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ حرام ہوجائے گی، نیز اس عورت پر  عدت بھی لازم ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے:

" (قوله: وكذا في وقوع طلاق بائن آخر إلخ) في البزازية: والمختار أنه يقع عليها طلاق آخر في عدة الخلوة" (3 / 119)

بدائع الصنائع میں ہے:

"وأما الطلقات الثلاث فحكمها الأصلي هو زوال الملك، وزوال حل المحلية أيضًا حتى لايجوز له نكاحها قبل التزوج بزوج آخر".

(كتاب الطلاق، فصل في حكم الطلاق البائن 3/187، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200172

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں