بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کو لفظ آزاد سے طلاق دینے کے بعد طلاق کے کاغذات بھیجنا


سوال

میں نے ایک بار اپنی گھر والی سے کہا آج سے تم آزاد ہو، پھر اسی دن شام میں بڑے لوگوں کی موجودگی میں صلح ہوگئی،  بیگم کے ساتھ معاملات صحیح نہیں تھے، اس لیے ڈیورس پیپر  سائن کرکے بھجوادیے، تین سال ہوچکے اس بات کو ، وہ اپنے گھر میں ہے بچوں کے ساتھ،  مسئلہ معلوم یہ کرنا ہے کہ  یہ طلاق واقع ہوگئی ہیں یہ طلاق واقع ہوگئی ہیں یا ابھی بھی رجوع کی گنجائش ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں جب آپ نے اپنی بیوی کو یہ کہا  کہ ’’ آج سے تم آزاد ہو‘‘ تو اس سے آپ کی بیوی پر ایک طلاق بائن واقع ہوگئی تھی، نکاح ختم ہوگیا تھا، البتہ تجدید نکاح کی گنجائش باقی تھی۔

بعد ازاں  بڑوں کے فیصلہ کے مطابق آپ نے صلح کرلی تو کیا صلح میں  تجدید نکاح کیا تھایعنی از سر نو گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ نکاح کیا تھا؟ یا نکاح کے بغیر ہی محض صلح کی تھی؟

اور پھر اس کے کتنے عرصہ بعد  آپ نے طلاق کے کاغذات پر دستخط کرکے بیوی کو دئیے تھے؟

اور اس طلاق کے کاغذات میں کن الفاظ سے طلاق نقل تھی؟

ان سب سوالوں کے جواب معلوم ہونے کے بعد  اس کا حتمی دیا  جاسکے گا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201364

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں