میں نے اپنی ساس کے سامنے تین بار کہا کہ ’’میں نے تیری بیٹی کو طلاق دی‘‘، بیوی نے نہیں سنا، کیا اس سے تین طلاقیں واقع ہوگئیں?
واضح رہے کہ طلاق واقع ہونے کے لیے بیوی یا کسی اور کا سننا ضروری نہیں ہے، شوہر اگر بیوی کی طرف نسبت کرکے زبانی یا تحریری طلاق دے دے تو طلاق واقع ہوجاتی ہے۔
لہذا صورتِ مسئولہ میں آپ کے اپنی ساس کے سامنے تین مرتبہ یہ جملہ ’’ میں نے تیری بیٹی کو طلاق دی‘‘ کہنے سے آپ کی بیوی پر تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں اور نکاح ختم ہوگیا ہے، بیوی حرمت مغلظہ کے ساتھ حرام ہوگئی ہے، اب آپ کے لیے رجوع کرنا یا تجدیدِ نکاح کرنا جائز نہیں ہے۔ بیوی عدت (تین ماہواریاں اگر حمل نہ ہو) گزار کر دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110201093
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن