بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کی اخیافی بھتیجی کو شہوت کے ساتھ چھونا


سوال

زید  اپنی بیوی کی اخیافی بھتیجی (جوکہ شادی شدہ ہے،  اس) کے کمرےمیں داخل ہوااور اخیافی بھتیجی لیٹی ہوئی ہو۔ زید اس سے شہوت کے ساتھ چپک جائے تو اس کا کیا حکم ہے ؟

جواب

زید کا یہ فعل سخت گناہ  ہے، زیدکو سچے دل سے اللہ کے حضور اپنے اس حرام فعل پر توبہ کرنا چاہیے، اور آئندہ اس قسم کی قبیح حرکات سے اجتناب کرنا چاہیے،نیز  زید آئندہ  بیوی کی بھتیجی  سے پردے کا اہتمام کرے،  اور اسے چاہیے کہ  اپنی منکوحہ سے  ہی شہوت  کی تسکین  کیا کرے۔

البتہ اس فعل کی وجہ سے زید پر اس کی بیوی حرام نہ ہوگی، اس لیے کہ حرمتِ  مصاہرت کا حکم شرعی اعتبار سے اصول و فروع میں ثابت ہوتاہے ، اس کے علاوہ میں نہیں ۔ 

الدر المختار شرح تنوير الأبصار في فقه مذهب الإمام أبي حنيفة - (3 / 34):

"و في الخلاصة وطىء أخت امرأته لاتحرم عليه امرأته."

المبسوط للسرخسی میں ہے:

"ولكن إنما يباح المس والنظر إذا كان يأمن الشهوة على نفسه وعليها، فأما إذا كان يخاف الشهوة على نفسه و عليها فلايحل له ذلك، لما بينا أن النظر عن شهوة، والمس عن شهوة نوع زنا، وحرمة الزنا بذوات المحارم أغلظ."

المجموع شرح المهذب للنووي میں ہے:

"و أما تقبيل خدِّ ولده الصغير و ولد قريبه و صديقه و غيره من صغار الأطفال الذكر و الأنثى على سبيل الشفقة و الرحمة و اللطف فسنة، و أما التقبيل بشهوة فحرام، سواء كان في ولده أو في غيره، بل النظر بالشهوة حرام على الأجنبي و القريب بالاتفاق، و لايستثنى من تحريم القبلة بشهوة و النظر بشهوة إلا الزوجة و جاريته."

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201783

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں