بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ذو القعدة 1445ھ 15 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کی بھانجی سے گپ شب کرنے اورتعلق قائم کرنے سے نکاح پر اثر


سوال

 ایک بندہ شادی شدہ ہے اور اسکا تعلق اپنی بیوی کی بھانجی کے ساتھ ہے تعلق کامطلب کہ گپ شپ ہے زنا تک نہیں پہنچے،  اب دو باتوں کی وضاحت طلب ہے:  اس تعلق سے میاں بیوی پر کوئی اثر ہے؟  دوسرا یہ کہ اگر زنا  کر چکا ہو بیوی کی بھانجی سے اس کے بعد میاں بیوی کے نکاح پر اثر پڑے گا یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ شرعی نقطہ نظرسے کسی بھی مرد کے لیے کسی بھی نامحرم عورت سے بلاضرروت گفتگو، ہنسی مذاق اور بے تکلفی کرنا جائز نہیں، نیز یہ عمل فتنہ کا موجب ہے، اور جہاں ضرورت ہو وہاں بھی پردے کے اہتمام کے ساتھ صرف بقدرِ ضرورت گفتگو کی اجازت ہے، اوراس اجازت میں خصوصًا عورت کےلیےیہ حکم ہے کہ وہ اپنے لہجے میں نرمی نہ لائے۔

صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ دونوں صورتوں میں فی الحال اگرچہ نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،لیکن مذکورہ شخص کااپنی بیوی کی بھانجی سے اس طرح بات چیت اورگپ  شپ کرناکسی طورپر بھی جائز نہیں ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

'' فإنا نجيز الكلام مع النساء الأجانب ومحاورتهن عند الحاجة إلى ذلك، ولا نجيز لهن رفع أصواتهن ولا تمطيطها ولا تليينها وتقطيعها؛ لما في ذلك من استمالة الرجال إليهن، وتحريك الشهوات منهم، ومن هذا لم يجز أن تؤذن المرأة ''. 

(کتاب النکاح،3/72،ط: سعيد)

فتاوی شامی میں ہے:

"فلو أنزل مع مس أو نظر فلا حرمة به يفتي وفي الخلاصة: وطئ أخت امرأته لا تحرم عليه امرأته."

(کتاب النکاح، ص:34، ج:3، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100253

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں