بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا خاوند کی اجازت کے بغیر ملازمت کے لیے گھر سے نکلنا


سوال

اگر بیوی شادی سے پہلے ملازمت کر رہی ہو اور بعد میں خاوند ملازمت سے منع کرے تو کیا شرعی حکم ہے؟

جواب

بیوی کے لیے شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر  نکلنا جائز نہیں ہے، لہذا  اگر بیوی نکاح  سے پہلے  ملازمت کرتی ہو  اور شوہر نکاح کے بعد منع کردے تو بیوی کی لیے اس کی اطاعت واجب ہوگی اور  ملازمت کے لیے گھر سے باہر نکلنا جائز نہیں ہوگا۔

ایک حدیث مبارک میں ہے:

"ایک عورت نبی کریم ﷺ کے پاس آئی اور عرض کیا: یا رسول اللہ : شوہر کا بیوی پر کیا حق ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا : شوہر کا حق  اس پر یہ ہے کہ وہ اس کی اجازت کے بغیر اپنے گھر سے نہ نکلے، اگر وہ ایسا کرے گی تو آسمان کے فرشتہ اور رحمت وعذاب کے فرشتے  اس پر لعنت بھیجیں گے یہاں تک کہ وہ لوٹ آئے"۔

الترغيب والترهيب للمنذري (3/ 37):

"وروي عن ابن عباس رضي الله عنهما أن امرأة من خثعم أتت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله! أخبرني ما حق الزوج على الزوجة؟؛ فإني امرأة أيم فإن استطعت وإلا جلست أيماً! قال: فإن حق الزوج على زوجته إن سألها نفسها وهي على ظهر قتب أن لا تمنعه نفسها، ومن حق الزوج على الزوجة أن لا تصوم تطوعاً إلا بإذنه فإن فعلت جاعت وعطشت ولا يقبل منها، ولا تخرج من بيتها إلا بإذنه فإن فعلت لعنتها ملائكة السماء وملائكة الرحمة وملائكة العذاب حتى ترجع، قالت: لا جرم ولا أتزوج أبداً". رواه الطبراني".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 145):

"فلا تخرج إلا لحق لها أو عليها  أو لزيارة أبويها كل جمعة مرة أو المحارم كل سنة، ولكونها قابلةً أو غاسلةً لا فيما عدا ذلك.

(قوله: فيما عدا ذلك) عبارة الفتح: وأما عدا ذلك من زيارة الأجانب وعيادتهم والوليمة لا يأذن لها ولا تخرج..." إلخ

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201116

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں