بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا شوہر کو ”اگر تم اپنی بہن سے گفتگو کرو تو تجھے طلاق ہے““ کہنے کا حکم


سوال

عورت مرد سے کہیں اگر تم اپنی بہن سے گفتگو کرے تو تجھے طلاق ہے،  مرد نے اس بات کو تسلیم کر کے  کہا: ٹھیک ہے،  اب اگر مرد بہن سے گفتگو کرنےپر طلاق کا کیا حکم ہوگا؟ اوراب طلاق سے بچنے کا کیا صورت ہے؟

جواب

طلاق دینے کا اختیار مرد کو ہے عورت کو نہیں ہے، نیز طلاق کا محل عورت ہے  مرد نہیں ہے، لہذا صورتِ  مسئولہ میں بیوی کے یہ جملے  ”اگر تم اپنی بہن سے گفتگو کرو تو تجھے طلاق ہے“ کہنے اور شوہر کے قبول کرلینے کے باجود اگر شوہر اپنی بہن سے گفتگو کرے تو اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202599

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں