بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ اور تین بہنوں میں ترکہ کی تقسیم


سوال

 ایک آدمی کا انتقال ہوا، ورثاء میں 1 زوجہ، 3 بہن ہیں، ان ورثاء کی موجودگی میں میت کے کزن کی اولاد وارث ہوگی یا نہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر واقعتًا  مرحوم کے والدین حیات نہیں ہیں،  اور نہ ہی کوئی اولاد موجود ہے اور نہ ہی کوئی بھائی موجود ہے تو  اس صورت میں ترکہ کا   ایک چوتھائی اس کی بیوہ کو اور ترکہ کا دو تہائی  مرحوم کی  تینوں بہنوں میں برابر تقسیم ہوگا، اس کے علاوہ باقی دیگر عصبات میں تقسیم ہوگا، اس لیے حتمی جواب کے لیے میت کے  بھائی کی اولاد موجود ہوتو ان کی تعداد، اور  مرحوم کے چچا اور ان کی اولاد  کی تفصیل لکھ کر دوبارہ سوال بھیج سکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200027

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں