اگر باپ نےترکہ میں ایک لاکھ روپیہ چھوڑا ہو توایک بیٹے اور ایک بیٹی کو کتنا کتنا ملے گا؟
واضح رہے کہ میراث کی تقسیم میں بیٹے کا حصہ بیٹی کے مقابلہ میں دوگنا ہوتا ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر کسی شخص کا انتقال ہوا اور اس کے ورثاء میں صرف ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے،بیوہ، والدین وغیرہ میں سے کوئی نہیں ہے اور حقوقِ متقدمہ (تجہیز و تکفین کے اخراجات کی ادائیگی اور قرض ہو تو اس کی ادائیگی اور کوئی جائز وصیت کی ہو تو بقیہ ایک تہائی ترکے سے اس) کی ادائیگی کے بعد کل ترکہ 100000 روپے ہو تو بیٹے کو 66666.66 روپے اور بیٹی کو 33333.33 روپے ملیں گے ۔
قرآن مجید میں ہے:
"يُوْصِيْكُمُ اللّٰهُ فِيٓ أَوْلٰدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ" [النساء: 11]"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509101842
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن