بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

2 جُمادى الأولى 1446ھ 05 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹے کا حصہ بیٹی کے مقابلہ میں دوگنا ہے


سوال

اگر باپ نےترکہ میں ایک لاکھ روپیہ چھوڑا ہو توایک بیٹے اور ایک بیٹی کو کتنا کتنا ملے گا؟

جواب

واضح رہے کہ میراث کی تقسیم میں بیٹے کا حصہ بیٹی کے مقابلہ میں دوگنا ہوتا ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر کسی شخص کا انتقال ہوا اور اس کے ورثاء میں صرف ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے،بیوہ، والدین  وغیرہ میں سے کوئی نہیں  ہے  اور حقوقِ متقدمہ (تجہیز و تکفین کے اخراجات کی ادائیگی اور قرض ہو تو اس کی ادائیگی اور کوئی جائز وصیت کی ہو تو بقیہ ایک تہائی ترکے سے اس) کی ادائیگی  کے بعد کل ترکہ 100000 روپے  ہو تو  بیٹے کو 66666.66 روپے اور بیٹی کو 33333.33 روپے ملیں گے ۔

قرآن مجید میں ہے:

"يُوْصِيْكُمُ اللّٰهُ فِيٓ أَوْلٰدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ" [النساء: 11]" 

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144509101842

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں