اگر باپ اپنی بیٹی کو شہوت کی نظر سے دیکھ لے تو اس کی بیوی کا کیا حکم ہے؟ گزارش ہے کہ باحوالہ جواب دے دیں؟
شہوت کے ساتھ دیکھنے سے حرمتِ مصاہرت صرف اس وقت ثابت ہوتی ہے جب مرد عورت کی شرم گاہ کو بغیر حائل کے شہوت کے ساتھ دیکھے، اس صورت میں اس مرد اور عورت کے اصول و فروع (والدین اور اولاد) ایک دوسرے کے لیے حرام ہوتے ہیں ،لیکن شرم گاہ کو بغیر حائل کے شہوت کے ساتھ دیکھنے کےعلاوہ دوسرے کسی عضو کو شہوت کے ساتھ دیکھنے سے حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوتی ۔
لہذااگر باپ اپنی بیٹی کو ( اس کیشرم گاہ کو بغیر حائل کے شہوت کے ساتھ دیکھنے کےعلاوہ اس کے چہرے یاکسی دوسرےعضو کو)شہوت کی نظر سے دیکھ لے تو اس سےحرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوگی،اوربیٹی کو اس طرح شہوت کی نگاہ سے دیکھنے سے بیوی حرام نہیں ہوگی۔ تاہم بیٹی پر شہوت کی نظر انتہائی قبیح اور گناہ کی بات ہے، لہذا اگر کسی باپ سے یہ گناہ سرزد ہوا ہو تو توبہ و استغفار کرے اور آئندہ نظر کی حفاظت کرے۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"(قوله: والمنظور إلى فرجها) قيد بالفرج؛ لأن ظاهر الذخيرة وغيرها أنهم اتفقوا على أن النظر بشهوة إلى سائر أعضائها لا عبرة به ما عدا الفرج".
(ردالمحتار علیٰ الدرالمختار،کتاب النکاح ، 3 / 33ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402101912
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن