بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹی کو شہوت کی نظر سے دیکھنے کی صورت میں بیوی کا حکم


سوال

اگر باپ اپنی بیٹی کو شہوت کی نظر سے دیکھ لے   تو اس کی بیوی کا کیا حکم ہے؟  گزارش ہے کہ باحوالہ جواب دے  دیں؟

جواب

شہوت کے ساتھ دیکھنے سے حرمتِ مصاہرت  صرف اس وقت ثابت ہوتی ہے جب مرد عورت کی شرم گاہ کو بغیر حائل کے شہوت کے ساتھ دیکھے، اس صورت میں اس مرد اور عورت کے اصول و فروع (والدین اور اولاد) ایک دوسرے کے لیے حرام ہوتے ہیں ،لیکن شرم گاہ کو بغیر حائل کے شہوت کے ساتھ دیکھنے کےعلاوہ  دوسرے کسی عضو کو شہوت کے ساتھ دیکھنے سے حرمتِ مصاہرت  ثابت نہیں  ہوتی ۔

لہذااگر باپ اپنی بیٹی کو ( اس کیشرم گاہ کو بغیر حائل کے شہوت کے ساتھ دیکھنے کےعلاوہ   اس کے چہرے یاکسی دوسرےعضو کو)شہوت کی نظر سے دیکھ لے تو اس سےحرمت مصاہرت  ثابت نہیں ہوگی،اوربیٹی  کو اس طرح شہوت کی  نگاہ سے دیکھنے سے بیوی حرام نہیں ہوگی۔ تاہم بیٹی  پر شہوت کی نظر انتہائی قبیح اور گناہ کی بات ہے، لہذا اگر کسی باپ سے یہ گناہ سرزد ہوا ہو تو توبہ و استغفار کرے اور آئندہ نظر کی حفاظت کرے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(قوله: والمنظور إلى فرجها) قيد بالفرج؛ لأن ظاهر الذخيرة وغيرها أنهم اتفقوا على أن النظر بشهوة إلى سائر أعضائها لا عبرة به ما عدا الفرج".

(ردالمحتار علیٰ الدرالمختار،کتاب النکاح ، 3 / 33ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402101912

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں