بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹی کو فدیہ کی رقم دینے کا حکم


سوال

شادی شدہ مستحقِ زکاۃ بیٹی کو روزوں کا فدیہ دیا جا سکتا ہے؟ 

جواب

بیٹی خواہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ، اور خواہ مستحقِ زکاۃ ہو یا نہ ہو، والدین کے لیے اس کو اپنے فدیے کی رقم دینا جائز نہیں، اس طرح فدیہ  ادا نہیں ہوگا۔

فتاوی ہندیہ  میں ہے:

"ولايدفع إلى أصله، وإن علا، وفرعه، وإن سفل كذا في الكافي".

(الفتاوى الهندية،ج:1، ص: 188، ط:مکتبة حقانیة)

فتاوی شامی  میں ہے:

"(قوله: وإلى من بينهما ولاد) أي بينه وبين المدفوع إليه؛ لأن منافع الأملاك بينهم متصلة فلايتحقق التمليك على الكمال هداية والولاد بالكسر مصدر ولدت المرأة ولادةً وولادًا مغرب أي أصله وإن علا كأبويه وأجداده وجداته من قبلهما وفرعه وإن سفل بفتح الفاء من باب طلب والضم خطأ؛ لأنه من السفالة وهي الخساسة مغرب كأولاد الأولاد".

(رد المحتار علی الدر المختار، ج:2، ص: 346، ط: ایچ ایم سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109203323

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں