میری بیٹی کا نام "نیمل" ہے، اس کے معنی ’’اللہ کی طرف سے عطا کیا گیا خوب صورت تحفہ‘‘ ہیں۔ کیا یہ نام درست ہے ؟
نیمل کا لفظ اردو، عربی اور فارسی کسی لغت میں نہیں مل سکا، کسی اور زبان کا لفظ ہو تو ہمیں اس کا علم نہیں ہے۔
البتہ عربی میں "نمل" (نَمَل: Namal) کا لفظ بطورِ مصدر استعمال ہوتاہے، اس کا معنٰی ہے: کسی چیز یا جگہ کا چیونٹیوں والا ہونا/ چیونٹیوں کی کثرت ہونا/ پاؤں کا سن ہوجانا/ نتھنے میں ایسی گدگی کا احساس جیسے جسم پر چیونٹی چلنے سے گدگی سے ہوتی ہے۔ یہ نام (نَمَل) رکھنا مناسب نہیں ہے۔
بہرصورت "نیمل" کے بجائے کسی صحابیہ رضی اللہ عنہا کے نام پر نام رکھنا بہتر ہو گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201520
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن