میں اپنی بیٹی کا نام محمّد ثمامہ رکھنا چاہتا ہوں، کیا یہ ٹھیک ہے یا صرف ثمامہ ٹھیک ہے؟
بچیوں کے ناموں کے ساتھ "محمد" لگانے کا امت میں تعامل نہیں، نیز ثمامہ نام بھی مردوں کا ہے، ثمامہ بن اثال رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے ہیں (الاصابہ لابن حجر)۔
بہتر ہوگا کہ آپ اپنی بیٹی کے لیے اس نام کے علاوہ صحابیات اور دیگر نیک خواتین کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کرلیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112201500
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن