بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹی کا نام محمد ثمامہ رکھنے کا حکم


سوال

میں اپنی بیٹی  کا نام محمّد ثمامہ رکھنا چاہتا ہوں، کیا یہ ٹھیک ہے یا صرف ثمامہ ٹھیک ہے؟ 

جواب

بچیوں کے ناموں کے ساتھ "محمد" لگانے کا امت میں تعامل نہیں، نیز ثمامہ نام بھی مردوں کا ہے، ثمامہ بن اثال رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے ہیں (الاصابہ لابن حجر)۔

 بہتر ہوگا کہ آپ  اپنی بیٹی کے لیے اس  نام کے علاوہ صحابیات اور دیگر نیک خواتین کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کرلیں۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144112201500

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں