میں اپنی بیٹی کا نام منال رکھنا چاہ رہی ہوں ، کیا یہ نام رکھنا درست ہے یا نہیں؟ اس کا مطلب بھی بتادیجئے گا۔
مَنَال(میم اور نون کے زبر کے ساتھ) کے معنی ہیں: ایسی چیز جس کو حاصل کیا جائے۔ عطیہ، تحفہ۔ یہ نام رکھ سکتے ہیں۔
المعجم الوسیط میں ہے :
"(نال) على فلان بالشيء نولا ونوالا جاد ويقال نال فلانا العطية وبالعطية وله العطية وبالعطية أعطاه إياها وفلان بالحديث سمح به أو هم ويقال نال له أن يفعل كذا حان والشيء حصل عليه".
(باب النون ج: 2 ص: 964 ط: دار الدعوة)
القاموس الوحید میں ہے :
" المَنَالُ: حصول" ۔
(ص:1362 ط: ادارۂ اسلامیات)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144504101085
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن