کیا باپ بیٹے کو زکوۃ دے سکتا ہے؟
واضح رہے کہ زکوۃ اپنے اصول (والدین ،دادا/دادی، نانا، نانی وغیرہ) و فروع (بیٹا / بیٹی، پوتا/پوتی، نواسا / نواسی) وغیرہ کو دینا جائز نہیں ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں باپ کا اپنے بیٹے کو زکوۃ دینا جائز نہیں۔
ملتقی الأبحر میں ہے:
"ولا يدفع إلى أصله وإن علا أو فرعه وإن سفل".
(كتاب الزكاة، باب في بيان أحكام المصرف، ص:324، ط:دار الكتب العلمية - لبنان/ بيروت)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"و لايدفع إلى أصله، وإن علا، وفرعه، وإن سفل كذا في الكافي".
(کتاب الزکاۃ، الباب السابع في المصارف، ج:1، ص:188، ط: رشيديه)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144509101236
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن