بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹے کا نام محمد مصطفیٰ اور بیٹی کا نام بریرہ رکھنا


سوال

 کیا بیٹے کا نام "محمد مصطفیٰ" اور بیٹی کا نام "بریرہ" رکھ سکتے ہیں؟ نیز ان کا نام کا مطلب بھی بتا دیں!

جواب

آقا دو جہاں، سرورِ کونین ﷺ کا اسمِ گرامی ”محمد“  ہے اور محمد  کا معنی ہے تعریف کیا ہوا اور "مصطفیٰ" بھی ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا نام ہے، جس کا معنی ہے: مختار، چنا ہوا، خاص کیا ہوا، بزرگ و برتر۔ انبیاءِ کرام علیہم السلام کے ناموں پر نام رکھنا اور خصوصًا سردارِ انبیاء حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و سلم کے ناموں میں سے کوئی نام رکھنا نہ صرف بہتر، بلکہ باعثِ برکت بھی ہے؛ لہٰذا بیٹے کا نام "محمد مصطفیٰ" رکھ سکتے ہیں۔

"بریرہ" ایک مشہور صحابیہ رضی اللہ عنہا  کانام  ہے، اس کا  معنی ہے  "نیک، دین دار" ، یہ نام رکھنا اچھا ہے؛ اس لیے کہ بچیوں کانام صحابیات کے نام پررکھنا   سعادت اور برکت کا باعث ہے۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144204200717

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں