اگر باپ بیٹے پر چوری کا الزام لگا دے اور باپ کے پاس کوئی دلیل بھی نہ ہو تو بیٹے کو کیا کرنا چاہیے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر بیٹے نے چوری نہیں کی ہے تو ادب کے دائرے میں رہتے ہوئے اس کی وضاحت کرے ؛ تاکہ والد بد گمانی کے گناہ میں مبتلا نہ ہو۔
التيسير بشرح الجامع الصغير (1 / 90):
"(وإذا ظننتم) أي شككتم في أمر برجحان (فلاتحققوا) ذلك باتباع موارده إن بعض الظن إثم."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210201394
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن