بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹے کا نام رَمَّان یا رُمَّان رکھنا


سوال

میرے بیٹے کا نام رمان ہے(میم پر تشدید)کیا یہ نام رکھنا ٹھیک ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں بیٹے کا نام رُمَّان (راء کے پیش اور میم مشدد کے ساتھ) رکھنا درست ہے۔ اس کا معنی ہے انار۔ تاہم  نام رکھنے کے بارے میں پسندیدہ ہے  کہ  انبیا ءعلیھم السلام ،حضرات صحابہ رضوان اللہ علیھم أجمعین اور اللہ کے نیک بندوں کے ناموں پراپنے نام  رکھے جائیں ۔

نیز رَمَّان (راء کے زبر اور میم مشدد کے ساتھ) نام رکھنا بھی درست ہے۔  بعض قبائل کی مشہور شخصیات کا نام رمان تھا۔

اللباب في تهذيب الأنساب  میں ہے:

"الرماني بفتح الراء والميم وفي آخرها نون - هذه النسبة إلى رمان وهو بطن من مذحج وهو رمان بن كعب بن أود بن صعب بن سعد العشيرة وإلى رمان بن معاوية بن ثعلبة بن عقبة بطن من السكون م

الرماني بضم الراء وفتح الميم المشددة وبعد الألف نون - هذه النسبة إلى الرمان   وبيعه."

(حرف الراء، باب الراء والميم، ج2، ص36، دار صادر)

تاج العروس  میں ہے:

"(وكشداد) : رمان (بن كعب) بن أدد بن صعب بن سعد العشيرة، (في مذحج، و) رمان (بن معاوية) بن ثعلبة بن عقبة (في السكون)."

(رمن، ج35، ص113، دار الهداية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144412101444

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں