میں نے منت مانی تھی کہ اگر میرا بیٹا پیدا ہوا تو اس کا نام محمد عبداللہ رکھوں گا، پوچھنا یہ ہے کہ برتھ سرٹیفکیٹ میں اس نام کے آگے یا پیچھے ملک کا اضافہ کیا جا سکتا ہے ؟
نذر (منت) کے منعقد ہونے کی من جملہ شرائط میں سے ہے کہ وہ عبادتِ مقصودہ ہو، اور اس کی جنس میں سے کوئی فرض عبادت ہو، مباح چیزوں کی نذر لازم نہیں ہوتی، لہذا آپ نے جو نذر مانی تھی کہ ’’ اگر بیٹا ہوا تو اس کا نام محمد عبد اللہ رکھوں گا‘‘، شرعاً یہ نذر منعقد نہیں ہوئی، لہذا آپ بیٹے کا نام محمد عبداللہ رکھنے کے شرعاً پابند نہیں ہیں ،تاہم یہ نام رکھنے میں بھی مضائقہ نہیں، بلکہ یہ نام رکھنا مستحسن ہے،تاہم اگر اپنے بیٹے کا نام محمد عبد اللہ رکھنا چاہتے ہیں تو برتھ سرٹیفکیٹ میں اس کے نام کے آگے یا پیچھے ’’ملک‘‘ کا اضافہ بھی کر سکتے ہیں۔
فتاوی شامی میں ہے :
"(ولم يلزم) الناذر (ما ليس من جنسه فرض ...الخ"
(کتاب الایمان، ۳ ؍ ۷۳۶، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308100005
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن