بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹا اور بیٹی کا حصہ


سوال

وراثت میں بیٹا اور بیٹی کا کیا حصہ ہے؟ براہ کرم نصاب بتا دیں!

جواب

وراثت میں بیٹے کا حصہ بیٹی کی بہ نسبت دوگنا ہوتا ہے یعنی جتنا حصہ بیٹی کو ملے گا اس کا دوگنا بیٹے کو ملے گا۔ مثلاً اگر ورثہ میں صرف دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہوں، تو کل ترکے کو سات برابر حصوں میں تقسیم کرکے ایک ایک حصہ بیٹی کو اور دو دو حصے ہر ایک بیٹے کو دیں گے۔ 

اللہ تعالی کا ارشاد ہے:

{يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ} [النساء: 11] فقط والله أعلم  


فتوی نمبر : 144111200686

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں