بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

میاں بیوی کا برہنہ ہو کر سونے کا حکم


سوال

شوہر اس بات پر تنگ کرے کہ اس کی بیوی اس کے ساتھ ننگی سوئے تو کیا بیوی ایسا کر سکتی ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں شوہر کا بیوی کو بالکل برہنہ ہو کر سونے کے لیے تنگ کرنا   مناسب نہیں ہے، یہ ادب و حیاء کے خلاف ہے، لہذا بیوی کو چاہیے کہ نرمی اور حکمت کے ساتھ شوہر کو سمجھائے امید ہے کہ وہ سمجھ جائے گا۔

سنن ابن ماجہ میں ہے:

"عن عتبة بن عبد السلمي، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا أتى أحدكم أهله فليستتر، ولا يتجرد تجرد العيرين»."

(کتاب النکاح ، باب التستر عند الجماع جلد ۱ ص: ۶۱۸ ط: دار احیاء الکتب العربیة)

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن ابن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «‌إياكم ‌والتعري فإن معكم من لا يفارقكم إلا عند الغائط وحين يفضي الرجل إلى أهله فاستحيوهم وأكرموهم» . رواه الترمذي".

(كتاب النكاح، ‌‌باب النظر إلى المخطوبة وبيان العورات، الفصل الثاني  ج: 2 ص: 934 ط: المكتب الإسلامي)

ترجمہ:’’حضرت ابن عمررضی اللہ عنہ  کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم برہنہ ہونے سے اجتناب کرو( اگرچہ تنہائی کیوں نہ ہو)؛ کیوں کہ پاخانہ اور اپنی بیوی سے مجامعت کے اوقات کے علاوہ تمہارے ساتھ ہر وقت وہ( فرشتے) ہوتے ہیں( جو تمہارے اعمال لکھنے پر مامور ہیں)  لہذا تم ان (فرشتوں )سے حیا کرو اور ان کی تعظیم کرو  ۔‘‘

(مظاہر حق ج:3ص:259 ط:دار الاشاعت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503101268

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں