بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 محرم 1447ھ 01 جولائی 2025 ء

دارالافتاء

 

بیماروں کی شفایابی کے لیے خاندان والوں کے ایک اجتماعی عمل کرنا


سوال

ہمارے خاندان میں جب بھی کوئی سخت بیمار ہوتا ہے تو  اس کے شفایاب ہونے کے لیے برادری والے ایک وظیفہ کرتے ہیں اور گویا کہ وہ رواج بن گیا ہے( کہ جب بھی کوئی بیمار ہوتا ہے تو ایسا ہی کرتے ہیں)  خاندان کے 30 افراد روزہ رکھتے ہیں اور کسی ایک شخص کے ذمہ قران کریم ختم کرنا ہوتا ہے اور یہ سب ایک ہی روز ہوتا ہے،  لہذا ہمارے بڑوں کو تشویش ہو گئی ہے کہ یہ صحیح بھی ہے یا بدعت ایجاد ہو گئی ہے؟ لہذا راہ نمائی فرمائیں کہ یہ عمل درست بھی ہے یا نہیں؟

جواب

بیماری سے  شفایابی کے لیے سوال میں ذکر کردہ طریقہ  شریعت  میں منقول نہیں ہے، لہذا بیماروں کی شفایابی کے لیے  برادری اور خاندان کی سطح پر اس طریقہ کو لازم سمجھ  لینا اور اس کا اس طرح  رواج بنالینا کہ ہر بیمار کے لیے   کسی ایک دن خاندان کے 30 افراد کا روزہ رکھیں  اور ایک شخص کا مکمل قرآن کریم ختم کر ے تو یہ غیر لازم عمل کو لازم سمجھنا ہے جو درست نہیں ہے، نیز اس عمل کے رواج پڑجانے کی صورت میں اندیشہ یہ ہے کہ آئندہ خاندان کے لوگ اس عمل کو ثواب کی  نیت سے کرنے لگ جائیں گے اور اس میں شرکت نہ کرنے والوں کو ملامت کی جائے گی اور اس کو دین کا حصہ بن لیا جائے گا، ایسی صورت میں یہ بدعت بن جائے گا، لہذا اس طریقہ کا التزام ترک کردیا جائے،اور اس سے اجتناب کیا جائے۔

اگر کبھی  کسی موقع پر التزام کے بغیر یہ عمل کرلیا جائے جس  میں مذکورہ بالا خرابیاں نہ ہوں اور ہر شخص اپنی خوشی سے مریض کی صحت یابی لے لیے حسب استطاعت کوئی نیک عمل کرے تو اس کی گنجائش ہوگی۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

 "عن عائشة رضي الله عنها، قالت: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو رد» متفق عليه  ... قال القاضي: المعنى من أحدث ‌في ‌الإسلام ‌رأيا لم يكن له من الكتاب والسنة سند ظاهر أو خفي ملفوظ أو مستنبط فهو مردود عليه۔"

(كتاب الايمان، باب الاعتصام بالكتاب والسنة، الفصل الأول:1 / 222، ط: دار الفكر)

وفیہ أیضاً:

"قال الطيبي: وفيه أن من أصر على أمر مندوب، وجعله عزما، ولم يعمل بالرخصة فقد أصاب منه الشيطان من الإضلال ، فكيف من أصر على بدعة أو منكر؟."

(کتاب الصلاة،باب الدعاء في التشهد ،2/ 755، ط: دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144612100109

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں