بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بہنوئی ہم جنس پرست تھا پھر اس کی توبہ کے بعد خلع کے مطالبے کی تفصیل


سوال

 چند ماہ پہلےمیری بہن کی شادی ہوئی ہے، اب ہمیں علم ہوا کہ اس کا شوہر ایک ہم جنس پرست تھا،  مردوں کے ساتھ اس کے ناجائز تعلقات رہ چکے ہیں ، ہم نے اس سے بات کی تو اس نے کہا کہ وہ اب توبہ تائب ہو  چکا ہے اور اب ایسا کوئی کام نہیں کرتا۔اس مسئلے کی وضاحت فرمائیں کہ آیا میری بہن کا اس کے ساتھ ازدواجی تعلق میں رہنا ٹھیک ہے یا نہیں اور  علیحدگی اختیار کر لینی چاہیے ؟ اور اگر ٹھیک ہے تو کیا اسکے شوہر کو کوئی کفارہ ادا کرنا چاہیے جبکہ وہ سچے دل سے توبہ کر چکا ہو؟

جواب

صورت مسئولہ میں آپ کی بہن کا آپ کے بہنوئی کے عقد میں رہنا جائز ہے، بالخصوص جب کہ اس نے اپنے عملِ بد سے توبہ بھی کر لی ہے۔سچی توبہ سے سابقہ گناہ اللہ تعالی معاف فرما دیتے ہیں۔ توبہ کے علاوہ اس قبیح فعل کا کوئی کفارہ نہیں ہے۔  البتہ اگر زیرِ نظر مسئلہ میں سائل کی بہن کو خوانخواستہ اپنے شوہر کے بارے میں یہ محسوس ہو کہ وہ دوبارہ اس فعل میں مبتلا ہوگیا ہے تو ایسی صورت میں حکم معلوم کرنے کے لیے دار الافتاء دوبارہ رجوع کیا جاسکتا ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"...أن التوبة مكفرة بنفسها وهي إنما تسقط حق الله تعالى..."

(كتاب الحج، باب الهدي، ج2، ص623، سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144406101007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں