بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بہن اور اس کے بچوں پر فطرے کی رقم خرچ کرنا


سوال

میری بہن میرے ساتھ گھر میں رہتی ہے او ر وہ شادی شدہ ہے، اس کےبچے بھی ہیں، لیکن اس کی مالی حالت بالکل ہی کم زور  ہے،  کیا میں فطرانے کی رقم سے اس کے یا اس کے بچوں کے لیے عید کے کپڑے یا جوتے وغیر ہ خرید سکتا ہوں ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں آپ اپنی بہن اور اس کے بچوں کے لیے  صدقہ فطر  کی رقم سے عید کے کپڑے یا جوتے خرید سکتے ہیں۔ اس میں دہرا اجر ہے، ایک صدقے کا، دوسرا صلہ رحمی کا۔ تاہم جب آپ کپڑے وغیرہ خرید کر انہیں مالک بناکر دے دیں گے، تب صدقہ فطر ادا ہوگا۔

یہ بھی واضح رہے کہ اگر آپ کی بہن کی ملکیت میں ضرورت و استعمال سے زائد اتنا مال یا سامان موجود ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت تک پہنچ جائے تو انہیں صدقہ فطر دینا درست نہیں ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"ومصرف هذه الصدقة ما هو مصرف الزكاة". (188/1ط: رشیدیه) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109203229

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں