میری چھوٹی بہن نے میری مامی سے دودھ پیا ہے، تو میرا نکاح مامی کی بیٹی کی ساتھ ہوسکتاہے ؟
صورتِ مسئولہ میں سائل نے اگر ممانی کا دودھ نہیں پیا تو سائل کے لیے ممانی کی بیٹی سے نکاح کرنا جائزہے ، کیوں کہ ان کے درمیاں حرمت کا کوئی رشتہ نہیں ہے ۔
فتاوی شامی میں ہے :
"(و) حرم (الكل) مما مر تحريمه نسباً، ومصاهرة (رضاعاً) إلا ما استثني في بابه".
(کتاب النکاح ، فصل في المحرمات ج: 3 ص: 31 ط: سعید)
فیہ ایضا:
"(فيحرم منه) أي بسببه (ما يحرم من النسب) رواه الشيخان، واستثنى بعضهم إحدى وعشرين صورةً".
(کتاب النکاح ، باب الرضاع ج: 3 ص: 213 ط: سعید)
وفیہ ایضا:
"(وتحل أخت أخيه رضاعاً) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية، وبالمضاف إليه كأن يكون لأخيه رضاعاً أخت نسباً وبهما وهو ظاهر".
(کتاب النکاح ، باب الرضاع ج: 3 ص: 217 ط: سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144504102114
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن