بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بغیر کسٹم کی سیگریٹ، چھالیہ اور نسوار کا حکم


سوال

بغیر کسٹم کی سیگریٹ، تارہ، نسوار بیچنا کیسا ہے؟

جواب

ناجائز اشیاء کی اسمگلنگ شرعاً ناجائز  اورجائز کی جائز ہے، لیکن مفادِ عامہ کی خاطر اگر حکومتی سطح پر جائز اشیاء کی اسگلنگ ممنوع ہو تو گریز کرناچاہیے؛ کیوں کہ قانون شکنی کی صورت میں  مال اور عزت کا خطرہ رہتا ہے، البتہ جائز اشیاء کی اسمگلنگ سےجو نفع حاصل ہو گا وہ حلال ہو گا؛ لہذا بغیر کسٹم کی سیگریٹ، چھالیہ اور نسوار بیچنے کی آمدنی حلال ہے، تاہم اگر حلال اشیاء میں اس سے بہتر کوئی ایسا کاروبار میسر ہو جس میں قانون شکنی  نہ ہو تو وہ زیادہ بہتر ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200591

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں