بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیمار بکری سے عقیقہ کرنا


سوال

زید   کی دوسالہ بکری دو دن پہلے بیمار ہوگئی ہے اور زید اب اس بکری سے اپنے بچے کا عقیقہ کرنا چاہتا ہے آیا اس کا عقیقہ کرنا درست ہے؟

جواب

واضح  رہے کہ جس طرح  قربانی کے جانور کے لیے شرط ہے کہ وہ صحیح وسالم ہو ، بیمار نہ ہو  اور  اس میں کوئی عیب بھی نہ ہو اسی طرح عقیقہ کے جانور کے لیے بھی اس کا صحیح اور تندرست ہونا ضروری ہے، عیب  دار جانور کاعقیقہ درست نہیں ہوگا ۔

لہذاصورتِ  مسئولہ میں   زید  کی جو دو سالہ بکری بیمار ہوئی ہے اگر اُس کی بیماری معمولی ہو تو اس بیماری کے ساتھ اس جانور سے  عقیقہ کرنا درست ہو گا،  اور اگر  مرض زیادہ ہونے کی وجہ سے بہت  زیادہ کم زور ہو  یا عیب نمایاں  ہو  تو ایسی صورت میں  اس بکری سے عقیقہ کرنا درست نہیں ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(لا) (بالعمياء والعوراء والعجفاء) المهزولة التي لا مخ في عظامها (والعرجاء التي لاتمشي إلى المنسك) أي المذبح، والمريضة البين مرضها".

(کتاب الاضحیۃ ، ج:6، ص:323،ط:سعید)

الفقہ الاسلامی وادلتہ میں ہے:

"هي في الجنس والسن والسلامة من العيوب مثل الأضحية، من الأنعام: الإبل، والبقر، والغنم".

 (الفصل الثاني: العقیقة و أحکام المولود، المبحث الأول: العقیقة، ج:4، ص: 2747، ط: دارالفکر)

 فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144208200071

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں